logo
Sign in Sign up
icon English
  • icon English
  • icon Español
  • icon Français
  • icon Deutsch
  • icon Portugués
  • icon Pусский
  • icon 中國語
  • icon 日本語
  • icon Netherlands
  • icon Indonesia
logo
icon English
  • icon English
  • icon Español
  • icon Français
  • icon Deutsch
  • icon Portugués
  • icon Pусский
  • icon 中國語
  • icon 日本語
  • icon Netherlands
  • icon Indonesia
  • The New Life Mission
  • Contact Us
  • Privacy Policy
  • Terms and Conditions

بلعام کا راستہ

4712415 Moon Sahotra
· Pakistan · 1374 day
views 3604
comments 0
  1.  

    یہاں یہ کہا گیاہے کہ آسیہ کی سات کلیسیاؤں میں سے ، پرگمن کی کلیسیا کے کچھ اراکین تھے جو نِیکُلیوں کی تعلیمات پر عمل پیرا تھے۔ یہ لوگ صرف اپنی دنیاوی دولت اور شہرت کو قائم کرنے کی خواہش کے ذریعہ استعمال کیے گئے تھے ، اور اُنہیں جانیں بچانے میں کوئی دلچسپی نہیں تھی۔ خاص طور پر خادمین کو بہت محتاط رہنا چاہئے تاکہ بلعام کی اِن تعلیمات کی پیروی کرتےہوئےختم نہ ہوجائیں۔ بلعام مقدسین کو دُنیا کی پرستش کروانے کے لئے اور اُن کو تباہی کی طرف لےجانے کا باعث بنا۔

    خُدا نے ہمیں اپنا وعدےکا کلام دیا کہ غالب آنے والوں کو ، وہ پوشیدہ مَن اور ایک سفید پتھر دے گا۔ دوسرے الفاظ میں بیان کرتے ہوئے ، اِس کا یہ بھی مطلب ہے کہ دُنیا کا پیچھا کرنے والے پادری اپنا مَن کھو تے ہوئے ختم ہو جائیں گے۔ یہاں مَن کا مطلب ہے  "خُدا کا نایاب کلام،"  اور پوشیدہ مَن کو کھونے کا مطلب خُدا کی مرضی کو کھو دینا ہے جو اُس کے کلام میں پوشیدہ ہے۔

    جب خُدا کے نئے سرے سےپیدا ہونے والے خادمین دُنیا کے پیچھے چلتے ہیں تو ، وہ اس کے کلام کی بصارت سے محروم ہوجاتے ہیں۔ یہ ایک خوفناک منظرہے۔ میں اِس کےامکان سے خوفزدہ ہوں ، اور آپ کو ،بھی ، اِس سے ڈرنا چاہئے۔ خُدا ہمیں بتاتا ہے کہ غالب آنے والوں کو وہ پوشیدہ مَن اور ایک سفید پتھر دے گا ، لیکن جو لوگ دُنیا کےساتھ سمجھوتہ کرکےہار جاتےاور ہتھیار ڈال دیتےہیں تو اِس دُنیا کی دنیاوی شہرت یا خوشنودی یہ مَن نہیں دے پائے گی۔

    بائبل ہمیں بتاتی ہے ، "اور ایک سفید پتّھر دُوں گا ، اُس پتّھر پرایک نیا نام لِکھا ہُؤا ہو گا جِسے اُس کے پانے والے کے سِوا کوئی نہ جانے گا۔" خُدا کا کلام کتنا سچ ہے! وہ لوگ جو لادین دُنیا سے محبت کرتے ہیں وہی ہیں جو یسوع مسیح کے بپتسمہ اور صلیب پر اُس کے  خون  پر  یقین  نہ کرتے ہوئےاپنے گناہوں سے نہیں بچائے گئے ہیں۔ یہ لوگ اِس حقیقت کو نہیں جانتے ہیں کہ مسیح نے اپنے بپتسمہ کے ساتھ اُن کے سارے گناہوں کو معاف کردیا ہے۔

    کچھ لوگوں کا یسوع پر ایمان صرف نظریاتی طیارے پر رہتا ہے۔ وہ سمجھتے ہیں کہ یسوع نے اُن کے گناہوں کو دور کِیا ، اور اِسی وجہ سے وہ راستباز بن گئے ہیں ، لیکن اُن کا ایمان خالی ہے کیونکہ اُن کے دلوں میں رُوح القدس نہیں ہے۔ یہ ایک نظریاتی ایمان ہے۔ اگرکوئی واقعی نجات پاچکا ہے ، تو اُسے دُنیا کی چیزوں سے ضرور لڑنااورغالب آنا چاہیے—دنیاوی شہرت ، عزت ، دولت ،یا طاقت ۔ دُنیا پر غالب آنے کا مطلب ہے خُدا کے کلام کوتھامے رکھنا جس نے ہمیں نئےسرےسےپیدا ہونے کی اجازت دی ہے ، اس دُنیا کے مال و وقار کا پیچھا کرنے والوں کے خلاف لڑنا اور رُوح القدس کو اپنے دلوں میں رکھنا ہے۔

    خُدا ہمیں بتاتا ہے کہ وہ کتاب ِحیات میں اُن لوگوں کے نام لکھے گا جونجات پاچکےہیں، اور جن کے دلوں میں رُوح القدس سکونت کرتا ہے۔ جیسا کہ بائبل ہمیں بتاتی ہے ، "اِس لِئے اگر کوئی مسِیح میں ہے تو وہ نیا مخلُوق ہے ۔ پُرانی چِیزیں جاتی رہِیں ۔ دیکھو وہ نئی ہو گئِیں،۔" وہ جو نئےسرےسے پیدا ہوچکےہیں اور جن کے دلوں میں رُوح القدس سکونت کرتاہے وہ جانتے ہیں کہ اب وہ  پہلےجیسےنہیں رہےجووہ پہلےہواکرتے تھے۔ وہ بذاتِ خود محسوس کرتے ہیں کہ یسوع مسیح کے پانی اور خون پر ایمان رکھ کر اُن کے پرانے نفوس اب نئی مخلوقات بن چکے ہیں۔ اُن کے ایمان کے ساتھ وہ جانتے ہیں کہ اُن کے نام زندگی کی کتاب میں لکھے چکے ہیں۔ یہ ہے کیسے وہ خُدا کےپوشیدہ مَن کودیکھ سکتے ہیں ، اوریہ ہے کیسے اس طرح خُدا کے خادمین اورمقدسین خُدا کے کلام کی سچائی ، خدا کی نادِرآواز کوسُن سکتے ہیں۔

    مَن اسرائیلیوں کو دیا گیا جب وہ کنعان وعدے کی سرزمین تک پہنچنے سے پہلے چالیس سال بیابان میں پھِرتےرہے ۔ بائبل کی تفصیل کے مطابق ، مَن سفید دھنیےکے دانےکی طرح ، گول اور چھوٹا تھا۔ جب صبح کے وقت بنی اسرائیلی بیدار ہوتے تو اُن کے اطراف کی زمین مَن سے ڈھکی ہوئی ہوتی تھی ، جیسے   ساری رات برف باری ہوئی ہو۔ اس کے بعد بنی اسرائیل مَن کواکٹھاکرتے اور صبح کے وقت اُسے کھاتے۔ یہ اُن کی روز مرہ کی روٹی تھی۔ شاید وہ اِس کو بھونتے ہوں ، شاید اِسکواُبالتےہوں ، یا شاید وہ اِسکو پکاتےہوں؛ قطع نظر ، بیابان میں اُن کے چالیس سال بھٹکنے کے دوران یہ اسرائیلیوں کی بنیادی خوراک تھی۔

    چونکہ دھنیےکے دانے کی طرح مَن چھوٹا تھا ، اِس لئے صرف ایک مَن رکھنے سے ہی کسی کا پیٹ نہیں بھر سکتا تھا۔ لیکن خُدا نے اُنہیں رات بھر کافی مَن عطا کیا تاکہ ہر اسرائیلی کی  ضرورت  اُس  دن  کےلئے پوری ہوسکے — نہ ایک دن سےکم اور نہ ہی زیادہ ، کیونکہ مَن کو ذخیرہ نہیں کیا جاسکتا تھا۔ لیکن  چھٹے دن ، خُدا نے اُنہیں دو دن کےلئے مَن دیا ، تاکہ سبت کے دن اسرائیلیوں کو مَن اکٹھا نہ کرنا پڑے۔


  • Prev
    あなたは独りではない
  • Next
    Beschneidung
4712415
PAK

Moon Sahotra(Moon) ∙Pakistan

To receive the free gift of salvation, please visit (www.bjnewlife.org).

Comments 0
4712415
0/2000
Links
The New Life Mission Contact Us Privacy Policy Terms and Conditions
The New Life Mission Logo

Copyright © 2020 by The New Life Mission